اشاعتیں

اسکردو ڈائری

اسکردو ڈائری

یاسر یونس

 

کراچی سے اسکردو

آوارہ گردی اور گھومنے پھرنے کا شوق ایک بار پھر ہمیں سعودیہ سے اڑا کر کراچی لے آیا تھا، اور اب پہاٰڑوں اور جھیلوں کی پکار ہمیں کراچی سے اپنی طرف کھینچ رہی تھی۔۔۔آخر کار ہم نے ان کی پکار پر لبیک کہا اور اس بار ہماری منزل اسکردو تھی۔۔۔

دس دن پر مشتمل یہ سفر سات اپریل ۲۰۱۹، اتوار کی رات نو بجے شروع ہوا جب ہم کراچی کینٹ اسٹیشن پہنچے۔۔سفر کا آغاز حسب معمول ٹرین کی تاخیر سے ہوا اور نو بجے چلنے والی گرین لائن دس بجے روانہ ہوئی۔۔ کراچی سے ہم چار بندے تھے، میں یعنی یاسر، یاور، مبشر اور ارسلان۔۔۔ہمارا پانچواں ساتھی، جہانزیب لاہور سے ہمارے ساتھ شامل ہونے والا تھا۔۔۔

ابتدائی سفر پھرپور جوش اور جذبے کے ساتھ، کھاتے پیتے، ہنستے کھیلتے گزرا۔۔۔سفر کی ابتدا تھی، جیب بھی بھاری تھی، سو، ٹرین میں اسپیشل چکن کڑاھی بنوائی اور مزیدار ڈنر کیا۔۔۔لاہور پہنچے تو گروپ کا پانچواں ساتھی کافی دیر سے ٹرین کا منتظر تھا۔۔۔ آخر کار، چوبیس گھنٹے بعد پیر کی رات دس بجے پنڈی پہنچے۔۔۔ ٹرین کی تاخیر کی وجہ سے اب وقت کم تھا، اور ہمیں یہاں رکے بغیر سیدھا سوات کیلئے روانہ ہونا تھا۔۔۔بھاگم بھاگ فیض آباد پہنچے لیکن رات کی کوئی بس موجود نہ تھی۔۔۔اب فیض آباد سے ٹیکسی کروا کر پشاور روڈ پر واقع ڈائیوو اسٹاپ کیلئے روانہ ہو گئے۔


رستے میں موبائل ایپ کے ذریعے سوات کی پانچ ٹکٹیں خرید لی تھیں۔۔بارہ بجے کی بس تھی، اور ساڑھے گیارہ بجے ہم فیض آباد میں تھے۔۔جیسے تیسے وقت سے چند منٹ پہلے بس اڈے پہنچ گئے اور سوات کے سفر کا آغاز ہوا۔ بس براستہ مردان، بٹ خیلہ، صبح کے پانچ بجے سوات کے اڈے پر پہنچی۔۔بس سے سامان نکال کر پیدل چند میٹر کے فاصلے پر ناشتے کے ہوٹل میں بیٹھ گئے اور انڈے پراٹھے کا آرڈر دیا۔۔۔ چند منٹوں میں ویٹر ہمارا ناشتہ لایا، اور باہر فدا حسین بھائی اپنی جیپ لائے۔۔۔