محبت ہو گئی نا ۔۔۔

 

محبت ہو گئی نا ۔۔۔

یاسر یونس


مہرباں میری قسمت ہو گئی نا
مجھے خود سے محبت ہو گئی نا

کہا مجھ سے یہ اک دن زندگی نے
تمہیں بھی غم کی عادت ہو گئی نا

کہا تھا نا کہ اتنے پاس مت  آؤ
تمہیں آخر محبت ہو گئی نا۔۔

کہا تھا نا کہ بن ٹھن کر نہ نکلو
یہ  دیکھو، پھر قیامت ہو گئی نا

میری اس کی محبت کی کہانی،
کہانی تھی، حقیقت ہو گئی نا

امیرِ شہر  کا کتا مرا ہے
غریبوں کی بھی دعوت ہو گئی نا

کہا تو تھا کہ اتنا سچ نہ بولو۔۔

زمانے سے بغاوت ہو گئی نا

کہا بھی تھا، نہ دینا دل کسی کو
بہت مہنگی تجارت ہو گئی نا

بچھڑ کر تم سے جو مرنے لگا تھا
بحال اس کی طبیعت ہو گئی نا


خریدو گے سکونِ دل کہاں سے
امیری میں بھی غربت ہو گئی نا

سنائی تھی اسے اپنی کہانی

اسے رونےکی عادت ہو گئی نا

تبصرے